تحریر: ام ابیہا
حوزہ نیوز ایجنسی| عورت، فقط ایک لفظ نہیں؛ یہ ایک کائنات ہے۔ گمانِ عام میں اُسے کمزور تصور کیا گیا، آنسوؤں سے جوڑا گیا، مگر جو آنکھیں اشک بہاتی ہیں، وہی قوموں کی تقدیر کا اُفق بھی روشن کرتی ہیں۔
عورت ضعیف نہیں؛ ظریف ہے نرمی میں لپٹی حکمت، خاموشی میں چھپی صدا اور مسکراہٹ میں پوشیدہ صداقت۔
ظرافت، جسے کم فہمی میں نزاکت سمجھا گیا، دراصل وہ لطیف بصیرت ہے جو نہ صرف دلوں کو جیتتی ہے بلکہ ذہنوں کو مائل کر دیتی ہے۔ یہی وصف ہے جو عورت کو محض حسنِ ظاہری کا پیکر نہیں، بلکہ ادب، شعور، صبر اور شجاعت کا مرقع بناتا ہے۔
عورت وہ ہے جو فاطمہؑ کی طرح خاموش ہو کر بھی حجت بن جائے، جو زینبؑ کی طرح قید میں بھی خطبہ بن کر سناٹے چیر دے، جو ماں ہو تو مجاہد جنم دے، بہن ہو تو وفا کا عَلَم بلند کرے اور بیٹی ہو تو دعا بن جائے۔
ظرافت، عورت کی کمزوری نہیں، اس کی شناخت ہے؛ وہ نرمی جو طوفان کو تھام لے، وہ لہجہ جو خنجر کی نوک کو موم کر دے اور وہ آنکھیں جو صداقت کی مشعل ہوں۔
دنیا کو جان لینا چاہیے کہ عورت کی ظرافت، اس کا ہتھیار ہے؛ نہ وہ کمزور ہے، نہ پسِ دیوار، وہ عرش کی آغوش میں پروان چڑھنے والی، ایک مکمل اور مکمل کرنے والی ہستی ہے۔









آپ کا تبصرہ